چانگ ہوا نے آج بروز پیر ارنا آفس ہیڈ آفس کا دورہ کرتے ہوئے ارنا چیف" علی نادری" سے ملاقات کی۔
انہوں نے انہوں نے امید ظاہر کی کہ ارنا نیوز ایجنسی ماضی کی طرح دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بارے میں مغربی میڈیا کے منفی پروپیگنڈے کو بے اثر کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔
چینی سفیرنے دوست اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سفارت کاری اور شنگھائی تعاون تنظیم کے معاہدے سمیت علاقائی اور عالمی تنظیموں اور معاہدوں میں ایران کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین نے ہمیشہ شنگھائی تعاون تنظیم میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مستقل رکنیت کی حمایت کی ہے اور یقینی طور پر ایران کی اس اہم تنظیم میں شمولیت رکن ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ میں موثر کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے گزشتہ سالوں میں چینی ویب سائٹ کے افتتاح کیلیے ارنا کے اقدام کوسراہتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ ہم ملک کے سرکاری میڈیا (ارنا نیوز ایجنسی) کے ذریعے ایرانی میں ہونے والی پیش رفت کی خبروں کا فالو کر رہے ہیں۔
چینی سفیر نے بتایا کہ بلاشبہ دونوں ممالک کے درمیان اور بلا شبہ دونوں ممالک کے درمیان میڈیا خاص طور پر ملٹی میڈیا کے شعبے میں باہمی تعاون کی ترقی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی مختلف صلاحیتوں کو متعارف کرانے اور ایران اور چین کی دونوں قوموں کو متعارف کرانے میں کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔
چانگ ہوا نے ارنا نیوز ایجنسی کی میزبانی میں 23 سے 26 اکتوبر تک ایشیا پیسفک نیوز ایجنسیوں کی تنظیم (OANA) کے اجلاس کے انعقاد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ارنا ایک مضبوط اور قابل اعتماد میڈیا ہے۔
انہوں نے ارنا اور شن ہوا کی نیوز اینجسیوں کے درمیان تحریری اور ملٹی میڈیا شعبوں میں تعاون کےمزید فروغ پر امید کا اظہار کیا۔
اس موقع پر علی نادری نے تک ایشیا پیسفک نیوز ایجنسیوں کی تنظیم (OANA) کے 18 واں اجلاس کے انعقاد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ارنا کی عمر تقریبا 90 سال ہے جو جلد ہی ایشیا پیسفک کے خطے میں 48 نیوز ایجنسیوں کے سربراہوں کی میزبانی کرے گی اور ہمیں امید ہے کہ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شن ہوا اس اجلاس میں اعلیٰ سطح پر شرکت کرے گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ